
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار کے منجمد اثاثوں کو رہا کرنے کے لیے لاہور کی ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 5 ارب، 58 کروڑ، 80 لاکھ، 73 ہزار، 2 ہزار، 432 اور 239 روپے پر مشتمل منجمد بینک اکاؤنٹس جاری کیے جائیں۔
ضلعی حکومت کو ہدایت کی گئی کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کا ہجویری ہاؤس 7 ایچ گلبرگ 3 میں واقع انہیں واپس کرے۔
نیب نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے اس کی دوبارہ تصدیق کرنے کو کہا ہے۔
مزید برآں اسحاق ڈار کے اثاثے نیب کے خط کی تصدیق کے بعد جاری کیے جائیں گے۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر ملزمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس بند کردیا تھا۔
وزارت خزانہ کی پاکستان میں معاشی ایمرجنسی کے نفاذ کی تردید
واضح رہے کہ اسحاق ڈار، سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا رضوی کے خلاف 2017 میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران 42 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
اسحاق ڈار نومبر 2017 میں لندن میں علاج کرانے کے بہانے ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے اشتہاری قرار دیا تھا۔