
وہ 1915ء میں ضلع انبالہ کے ایک علاقے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے فلموں میں نغمہ نگاری کا آغاز فلم دوپٹہ سے کیا جس کی موسیقی فیروز نظامی نے ترتیب دی تھی۔ یہ پہلی اردو فلم تھی جس کے نغمے ملکۂ ترنم نور جہاں کی آواز میں تھے۔ دوپٹہ کے زیادہ تر نغمات سپر ہٹ ثابت ہوئے اور مشیر کاظمی فلمی صنعت میں کام یاب نغمہ نگار بن گئے۔
مشیر کاظمی نے فلم میرا کیا قصور‘ زمین‘ لنڈا بازار‘ دلاں دے سودے‘ مہتاب‘ ماں کے آنسو‘ آخری نشان‘ آخری چٹان‘ باغی کمانڈر اور دل لگی جیسی فلموں کے علاوہ 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں بھی نغمات لکھ کر داد پائی۔ قومی نغمہ اے راہِ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو انہی کا لکھا ہواتھا جو آج بھی بے حد مقبول ہے۔
وہ لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔